سنن ابنِ ماجہ - قربانی کا بیان - حدیث نمبر 3178
حدیث نمبر: 3178
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّا نَكُونُ فِي الْمَغَازِي فَلَا يَكُونُ مَعَنَا مُدًى، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَكُلْ غَيْرَ السِّنِّ وَالظُّفْرِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ السِّنَّ عَظْمٌ، ‏‏‏‏‏‏وَالظُّفْرَ مُدَى الْحَبَشَةِ.
کس چیز سے ذبح کیا جائے ؟
رافع بن خدیج ؓ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم لوگ غزوات میں ہوتے ہیں اور ہمارے پاس چھری نہیں ہوتی تو آپ ﷺ نے فرمایا: جو خون بہا دے اور جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اسے کھاؤ بجز دانت اور ناخن سے ذبح کیے گئے جانور کے، کیونکہ دانت ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھری ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الشرکة ٣ (٢٤٨٨)، ١٦ (٢٥٠٧)، الجہاد ١٩١ (٣٠٧٥)، الذبائح ١٥ (٥٤٩٨)، ١٨ (٥٥٠٣)، ٢٠ (٥٥٠٦)، ٢٣ (٥٥٠٩)، ٣٦ (٥٥٤٣)، ٣٧ (٥٥٤٤)، صحیح مسلم/الاضاحی ٤ (١٩٦٨)، سنن ابی داود/الأضاحي ١٥ (٢٨٢١)، سنن الترمذی/الصید ١٩ (١٤٩٢)، سنن النسائی/الذبائح ١٧ (٤٣٠٢)، الضحایا ١٥ (٤٣٩٦)، ٢٦ (٤٤١٤)، (تحفة الأشراف: ٣٥٦١)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/٤٦٣، ٤٦٤، ٤/١٤٠، ١٤٢) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: دانت اور ناخن کے سوا ہر دھار دار اور تیز چیز سے ذبح کرنا جائز ہے، اور تلوار، چھری، نیزے، تیر کے پھل، دھاردار پتھر اور لکڑی، کانچ، تانبے اور ٹین وغیرہ سے غرض جو چیز تیز ہو کر خون بہا دے اس سے ذبح کرنا جائز، اور ذبیحہ حلال ہے، اور شافعی کہتے ہیں کہ ذبح میں حلقوم (گلے کی وہ نالی جس سے کھانا پانی نیچے اترتا ہے)، اور مری (مڑکنی ہڈی گلے سے معدہ تک کی نلی) کا کٹ جانا شرط ہے اور دونوں رگوں کا بھی کاٹ ڈالنا مستحب ہے، امام احمد سے بھی اصح روایت یہی ہے، اور لیث بن سعد، ابو ثور، داود ظاہری اور ابن منذر نے کہا ہے کہ ان سب کا کٹنا شرط ہے، اور ابوحنیفہ نے کہا: اگر ان چاروں میں تین بھی کٹ جائیں تو درست ہے، اور مالک نے کہا کہ حلقوم اور دونوں (ودج) رگوں کا کٹنا ضروری ہے، مری کا کٹنا شرط نہیں، ابن منذر نے کہا: علماء کا اجماع ہے اس پر کہ جب حلقوم اور مری، اور مری اور دونوں رگیں کٹ جائیں، اور خون بہہ جائے، تو ذبح ہوگیا، امام نووی نے اہلحدیث کے مذہب میں اوداج کا کٹنا ضروری قرار دیا ہے۔
It was narrated that Rafi bin Khadij said: "We were with the Prophet ﷺ on a journey, and I said: O Messenger of Allah, we are (sometimes) on military campaigns, and we have no knife with us: He said: (Use) whatever causes the blood to flow, mention the Name of Allah and eat, but (do not use) teeth or nails, for the tooth is a bone and the nail is the knife of the Ethiopians."
Top