سنن ابنِ ماجہ - لباس کا بیان - حدیث نمبر 3551
حدیث نمبر: 3551
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ،‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ،‏‏‏‏ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ،‏‏‏‏ فَأَخْرَجَتْ لِي إِزَارًا غَلِيظًا مِنَ الَّتِي تُصْنَعُ بِالْيَمَنِ،‏‏‏‏ وَكِسَاءً مِنْ هَذِهِ الْأَكْسِيَةِ الَّتِي تُدْعَى الْمُلَبَّدَةَ،‏‏‏‏ وَأَقْسَمَتْ لِي لَقُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمَا.
آنحضرت ﷺ کے لباس کا بیان۔
ابوبردہ ؓ کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین عائشہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا، انہوں نے ایک موٹے کپڑے کا تہبند نکالا جو یمن میں تیار کیا جاتا ہے، اور ان چادروں میں سے ایک چادر جنہیں ملبدہ (موٹا ارزاں کمبل) کہا جاتا ہے، نکالا اور قسم کھا کر مجھے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں میں وفات پائی ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/فرض الخمس ٥ (٣١٠٨)، اللباس ١٩ (٥٨١٨)، صحیح مسلم/اللباس ٦ (٢٠٨٠)، سنن الترمذی/اللباس ١٠ (١٧٣٣)، سنن ابی داود/اللباس ٨ (٤٠٣٦)، (تحفة الأشراف: ١٧٦٩٣)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٦/٣٢، ١٣١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: سبحان اللہ، جب رسول اکرم نے ایک کمبل اور ایک تہبند پر اکتفا کی، تو ہر مومن کے سامنے لباس میں یہ اسوہ رسول رہنا چاہیے، مطلب یہ ہے کہ دنیا داروں کی خوشامد کرنے سے اور بیہودہ دوڑنے پھرنے سے ہمیشہ پرہیز رکھے، اور قناعت کو اپنا شعار گردانے اور سوال اور حاجت لے کر دوسروں کے سامنے جانے کی ذلت و خواری سے اپنے آپ کو بچانا چاہیے۔
It was narrated that Abu Burdah said: I entered upon , Aisha (RA) and she brought out to me a thick waist wrap of the type made in Yemen, and one of these cloaks that are called Mulabbadah, and she swore to me that the Messenger of Allah ﷺ had passed away in them." (Sahih)
Top