سنن ابنِ ماجہ - مساجد اور جماعت کا بیان - حدیث نمبر 739
حدیث نمبر: 739
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَتَبَاهَى النَّاسُ فِي الْمَسَاجِدِ.
مسجد کو آراستہ اور بلند کرنا
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت اس وقت قائم ہوگی، جب لوگ مسجدوں کے بارے میں ایک دوسرے پر فخر کرنے لگیں گے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة ١٢ (٤٤٩)، سنن النسائی/المساجد ٢ (٦٩٠)، (تحفة الأشراف: ٩٥١، ومصباح الزجاجة: ٢٧٧)، مسند احمد (٣/١٣٤، ١٤٥، ٢٣٠، ٢٨٣)، سنن الدارمی/الصلاة ١٢٣ (١٤٤٨) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: مطلب یہ ہے کہ آخری زمانہ میں لوگ کہیں گے کہ ہماری مسجد فلاں کی مسجد سے زیادہ عمدہ، بلند اور پرشکوہ ہے، نیز اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ مسجدوں پر فخر کرنا قیامت کی نشانی ہے، لیکن مسجدوں کو آراستہ اور بلند کرنے کی ممانعت نہیں نکلتی، دوسری حدیثوں سے اس امر کی کراہت ثابت ہے، لیکن علماء نے کہا ہے کہ اس زمانہ میں مصلحتاً مساجد کی بلندی پر سکوت کرنا چاہیے کیونکہ یہود اور نصاری نے اپنے گرجاؤں کو بہت بلند اور عمدہ بنانا شروع کیا ہوا ہے۔
It was narrated that Anas bin Malik (RA) said: "The Messenger of Allah ﷺ said: The Hour will not begin until the people compete in (building) Masjids:" (Sahih)
Top