سنن ابنِ ماجہ - نکاح کا بیان - حدیث نمبر 2011
حدیث نمبر: 2011
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاق، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ الْقُرَشِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جُدَامَةَ بِنْتِ وَهْبٍ الْأَسَدِيَّةِ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا قَالَتْ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أَنْهَى عَنِ الْغِيَالِ فَإِذَا فَارِسُ وَالرُّومُ يُغِيلُونَ فَلَا يَقْتُلُونَ أَوْلَادَهُمْ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:‏‏‏‏ وَسُئِلَ عَنِ الْعَزْلِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ هُوَ الْوَأْدُ الْخَفِيُّ.
دودھ پلانے کی حالت میں جماع کرنا؟
جدامہ بنت وہب اسدیہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: میں نے ارادہ کیا کہ بچہ کو دودھ پلانے والی بیوی سے جماع کرنے کو منع کر دوں، پھر میں نے دیکھا کہ فارس اور روم کے لوگ ایسا کر رہے ہیں، اور ان کی اولاد نہیں مرتی اور جس وقت آپ ﷺ سے عزل کے متعلق پوچھا گیا تھا، تو میں نے آپ کو فرماتے سنا: وہ تو وأدخفی (خفیہ طور زندہ گاڑ دینا) ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/النکاح ٢٤ (١٤٤٢)، سنن ابی داود/الطب ١٦ (٣٨٨٢)، سنن الترمذی/الطب ٢٧ (٢٠٧٦، ٢٠٧٧)، سنن النسائی/النکاح ٥٤ (٣٣٢٨)، (تحفة الأشراف: ١٥٧٨٦)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الرضاع ٣ (١٦)، مسند احمد (/٣٦١، ٤٣٤)، سنن الدارمی/النکاح ٣٣ (٢٢٦٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: زمانہ رضاعت میں بیوی سے جماع کرنے کا نام غیل ہے، عربوں کا عقیدہ تھا کہ یہ بچے کے لیے نقصان دہ ہے، اس سے اس کے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے، اور یہ نقص اس میں پوری زندگی رہتا ہے، جس کے نتیجہ میں بسا اوقات انسان گھوڑے سے نیچے گرپڑتا ہے، اور گھوڑے کی پیٹھ پر ثابت نہیں رہ پاتا، اس حدیث میں عربوں کے اسی عقیدے کا ابطال ہے۔ عزل یہ ہے مرد عورت سے جماع کرے اور جب انزال کے قریب پہنچے تو عضو تناسل کو عورت کی شرمگاہ سے باہر نکال کر انزال کرے۔ وأدخفی کا مطلب یہ ہے کہ یہ حقیقۃً تو قبر میں نہیں دفناتا لیکن اس کے مشابہ ہے کیونکہ اس میں بھی حمل کو روکنے اور ضائع کرنے کی کوشش ہوتی ہے، لیکن چونکہ یہ حقیقی زندہ بچے کو نہیں مارتا اس لیے یہ حقیقی طور پر زندہ گاڑنا نہیں ہے۔
It was narrated that j u d am a h bint Wahb AIAsadiyyah said: "I heard the Messenger of Allah ﷺ P.U.B.H say: I wanted to forbid intercourse with a nursing mother, but then (I saw that) the Persians and the Romans do this, and it does not kill their children. And I heard him say, when he was asked about coitus interruptus: It is the disguised form of burying children alive. (Sahih)
Top