معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 111
عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَتَانِي آتٍ مِنْ عِنْدِ رَبِّي فَخَيَّرَنِي بَيْنَ أَنْ يُدْخِلَ نِصْفَ أُمَّتِي الجَنَّةَ وَبَيْنَ الشَّفَاعَةِ، فَاخْتَرْتُ الشَّفَاعَةَ، وَهِيَ لِمَنْ مَاتَ لاَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا. (رواه الترمذى وابن ماجه)
شفاعت
حضرت عوف بن مالک سے روایت ہے کہتے ہیں، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے پاس میرے رب کی طرف سے ایک آنے والا پیغام لے کر آیا، اس میں میرے رب نے مجھے اختیار دیا کہ میں ان دو باتوں میں سے کوئی ایک بات اختیار کر لوں، یا یہ کہ اللہ تعالیٰ میری نصف امت کو جنت میں داخل فرما دیں، یا یہ کہ مجھے شفاعت کا موقع ملے، تو میں نے حقِ شفاعت کو اختیار کر لیا اور میری شفاعت ان لوگوں کے لیے ہو گی، جو (ایمان اور توحید کی میری دعوت کو قبول کر کے) اس حال میں مرے، کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتے تھے۔
Top