معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 113
عَنْ أَنَسِ اَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «شَفَاعَتِي لِأَهْلِ الْكَبَائِرِ مِنْ أُمَّتِي» (رواه الترمذى و ابو داؤد وابن ماجه عن جابر)
شفاعت
حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میری شفاعت میری امت کے ان لوگوں کے حق میں ہو گی جو کبیرہ گناہوں کے مرتکب ہوئے ہوں گے، (ترمذی و ابو داؤد) اس حدیث کو ابن ماجہ نے بجائے حضرت انسؓ کے حضرت جابر سے روایت کیا ہے۔

تشریح
اس قسم کی حدیثوں سے نڈر اور بے خوف ہو کر گناہوں پر اور زیادہ جری ہو جانابڑا کمینہ پن ہے، حضور ﷺ کے اس قسم کے ارشادات کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ جن لوگوں سے شامتِ نفس سے گناہ ہو جائیں، وہ بھی مایوس اور نا امید نہ ہوں، میں ان کی شفاعت کروں گا اس لئے وہ شفاعت کا استحقاق پیدا کرنے کے لیے اللہ کے ساتھ اپنے بندگی کے تعلق کو، اور میرے امتی ہونے کے تعلق کو درست کرنے کی فکر کریں۔
Top