معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 89
عَنِ الْمِقْدَادُ بْنُ الْأَسْوَدِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «تُدْنَى الشَّمْسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنَ الْخَلْقِ، حَتَّى تَكُونَ مِنْهُمْ كَمِقْدَارِ مِيلٍ» - قَالَ سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ: فَوَاللهِ مَا أَدْرِي مَا يَعْنِي بِالْمِيلِ؟ أَمَسَافَةَ الْأَرْضِ، أَمِ الْمِيلَ الَّذِي تُكْتَحَلُ بِهِ الْعَيْنُ - قَالَ: «فَيَكُونُ النَّاسُ عَلَى قَدْرِ أَعْمَالِهِمْ فِي الْعَرَقِ، فَمِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى كَعْبَيْهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى رُكْبَتَيْهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى حَقْوَيْهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ يُلْجِمُهُ الْعَرَقُ إِلْجَامًا» قَالَ: وَأَشَارَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ إِلَى فِيه . (رواه المسلم)
قیامت
حضرت مقداد سے روایت ہے، فرماتے ہیں، میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ارشاد فرماتے تھے، "قیامت کے دن سورج مخلوق سے بہت قریب ہو جائے گا، یہاں تک کہ ان سے صرف ایک میل کے بقدر رہ جائے گا اور (اس کی گرمی سے) لوگ بقدر اپنے اعمال کے پسینہ پسینہ ہو جائیں گے (یعنی جس کے اعمال جتنے برے ہوں گے، اسی قدر اس کو پسینہ زیادہ چھوٹے گا) پس بعض وہ ہوں گے جن کا پسینہ ان کے ٹخنوں تک آئے گا اور بعض کا پسینہ ان کے گھٹنوں تک ہو گا، اور بعض کا ان کے کولھوں کے اوپر تک (یعنی کمر تک) اور بعض وہ ہوں گے جن کا پسینہ ان کے منہ میں جا رہا ہو گا، اور رسول اللہ ﷺ نے اپنے دہن مبارک کی طرف ہاتھ سے اشارہ کر کے دکھایا (کہ ان کا پسینہ یہاں تک پہنچ رہا ہو گا اور ان کے اس منہ میں جا رہا ہو گا) "۔ (مسلم)

تشریح
قیامت اور آخرت میں پیش آنے والے ان واقعات کی جو واقعی نوعیت ہو گی اس کا اس دنیا میں صحیح تصور نہیں کیا جا سکتا، پورا انکشاف بس اسی وقت ہو گا، جب کہ یہ حقائق سامنے آئیں گے۔
Top