معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 99
عَنْ اَبِىْ سَعِيْدِ الْخُدْرِىْ، اَنَّهُ اَتَى رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَقَالَ اَخْبِرْنِىْ مَنْ يَّقْوِىْ عَلَى الْقِيَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِىْ قَالَ عَزَّوَ جَلَّ {يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ} فَقَالَ يُخَفَّفُ عَلَى الْمُؤْمِنِ حَتَّى يَكُوْنَ عَلَيْهِ كَالصَّلَوةِ الْمَكْتُوْبَةِ (رواه البيهقى فى البعث والنشور)
ایمان والوں کے لیے قیامت کا دن کیسا ہلکا اور مختصر ہو گا
ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ "مجھے بتائیے کہ قیامت کے دن جس کے متعلق فرمایا گیا ہے کہ: اس دن لوگ کھڑے ہوں گے رب العالمین کے حضور میں، تو اس دن کس کو کھڑے رہنے کی طاقت اور قدرت ہو گی (اور کون اس پورے دن کھڑا رہ سکے گا جس کے متعلق قرآن و حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ (وہ دن پچاس ہزار سال کے برابر ہو گا)۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ "سچے ایمان والوں کے حق میں یہ کھڑا ہونا بہت ہلکا اور خفیف کر دیا جائے گا، یہاں تک کہ ان کے لئے بس ایک فرض نماز کی طرح ہو جائے گا"۔ (البعث و النشور للبیھقی)

تشریح
رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث میں ابو سعید خدری کو جو جواب دیا اس کا اشارہ قرآن میں بھی موجود ہے سورہ مدثر میں فرمایا گیا ہے کہ: فَإِذَا نُقِرَ فِي النَّاقُورِ (8) فَذَلِكَ يَوْمَئِذٍ يَوْمٌ عَسِيرٌ (9) عَلَى الْكَافِرِينَ غَيْرُ يَسِيرٍ (10) تو جب صور پھونک دیا جائے گا تو وہدن بڑا سخت ہو گا ایمان نہ لانے والوں کے لئے آسان نہ ہو گا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سخت اور بھاری دن ایمان والوں کے حق میں سخت اور بھاری نہ ہو گا بلکہ آسان اور ہلکا کر دیا جائے گا۔
Top