معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1386
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: افْتَحُوا عَلَى صِبْيَانِكُمْ أَوَّلَ كَلِمَةٍ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَلَقِّنُوهُمْ عِنْدَ الْمَوْتِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ. (رواه البيهقى فى شعب الايمان)
حسنِ ادب اور دینی تربیت
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اپنے بچوں کی زبان سے سب سے پہلے "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" کہلواؤ، اور موت کے وقت ان کو اسی کلمہ "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" کی تلقین کرو۔ (شعب الایمان للبیہقی)

تشریح
اللہ کے سارے پیغمبروں نے اور ان سب کے آخر میں ان کے خاتم سیدنا حضرت محمدﷺ نے اس چند روزہ دنیوی زندگی کے بارے میں یہی بتایا ہے کہ یہ دراصل آنے والی اس اخروی زندگی کی تمہید اور اس کی تیاری کے لئے ہے جو اصل اور حقیقی زندگی ہے اور جو کبھی ختم نہ ہو گی۔ اس نقطہ نظر کا قدرتی اور لازمی تقاضا ہے کہ دنیا کے سارے مسئلوں سے زیادہ آخرت کو بنانے اور وہاں فوز و فلاح حاصل کرنے کی فکر کی جائے، اس لئے رسول اللہ ﷺ نے ہر صاحبِ اولاد پر اس کی اولاد کا یہ حق بتایا ہے کہ وہ بالکل شروع ہی سے اس کی دینی تعلیم و تربیت کی فکر کرے، اگر وہ اس میں کوتاہی کرے گا تو قصوروار ہو گا۔ اس سلسلہ کی چند حدیثیں ذیل میں پڑھئے: انسانی ذہن کی صلاحیتوں کے بارے میں جدید تجربات اور تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے اور اب گویا تسلیم کر لی گئی ہے کہ پیدائش کے وقت ہی سے بچے کے ذہن میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ جو آوازیں وہ کان سے سنے اور آنکھوں سے جو کچھ دیکھے اس سے اثر لے، اور وہ اثر لیتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے پیدا ہونے کے بعد یہ بچے کے کان میں (خاص کان میں) اذان و اقامت پڑھنے کی جو ہدایت فرمائی ہے (جیسا کہ حضرت ابو رافع اور حضرت حسین بن علی کی متذکرہ بالا روایات سے معلوم ہو چکا ہے) اس سے بھی یہ صاف اشارہ ملتا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباس کی اس حدیث میں ہدایت فرمائی گئی ہے کہ بچے کی زبان جب بولنے کے لئے کھلنے لگے تو سب سے پہلے اس کو کلمہ "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" کی تلقین کی جائے اور اسی سے زبانی تعلیم و تلقین کا افتتاح ہو۔ آگے بھی یہ ہدایت فرمائی گئی کہ جب آدمی کا وقتِ آخر آئے تو اس وقت بھی اس کو اسی کلمہ کی تلقین کی جائے۔ بڑا خوش نصیب ہے اللہ کا وہ بندہ جس کی زبان سے دنیا میں آنے کے بعد سب سے پہلے یہی کلمہ نکلے اور دنیا سے جاتے وقت یہی اس کا آخری کلمہ ہو۔ اللہ تعالیٰ نصیب فرمائے۔
Top