معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1404
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نِمْتُ، فَرَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ، فَسَمِعْتُ فِيْهَا قِرَاءَةً، فَقُلْتُ: مَنْ هَذَا؟ قَالُوا: حَارِثَةُ بْنُ النُّعْمَانِ " «كَذَلِكُمُ الْبِرُّ، كَذَلِكَ الْبِرُّ» وَكَانَ أَبَرَّ النَّاسِ بِأُمِّهِ. (رواه البغوى والبيهقى فى شعب الايمان)
جنت ماں کے قدموں میں ہے
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: میں سویا تو میں نے خواب دیکھا کہ میں جنت میں ہوں، وہیں میں نے کسی کے قرآن پڑھنے کی آواز سنی تو میں نے دریافت کیا کہ: "اللہ کا یہ کون بندہ ہے جو یہاں جنت میں قرآن پڑھ رہا ہے؟ " تو مجھے بتایا گیا کہ "یہ حارثہ بن النعمان ہیں" ماں باپ کی خدمت و اطاعت شعاری ایسی ہی چیز ہے، ماں باپ کی خدمت و اطاعت شعاری ایسی ہی چیز ہے۔ (رسول اللہ ﷺ نے اپنا یہ خواب بیان فرمانے کے بعد فرمایا کہ) حارثہ بن النعمان اپنی ماں کے بہت ہی خدمت گزار اور اطاعت شعار تھے (یعنی اس عمل نے ان کو اس مقام تک پہنچایا کہ رسول اللہ ﷺ نے جنت میں ان کی قرأت سنی)۔ (شرح السنہ للبغوی و شعب الایمان)
Top