معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1419
عَنِ ابْنِ عَمْرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيْسَ الوَاصِلُ بِالْمُكَافِئِ، وَلَكِنِ الوَاصِلُ الَّذِي إِذَا قُطِعَتْ رَحِمُهُ وَصَلَهَا» (رواه البخارى)
قطع رحمی کرنے والوں کے ساتھ بھی صلہ رحمی
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وہ آدمی صلہ رحمی کا حق ادا نہیں کرتا جو (صلہ رحمی کرنے والے اور اپنے اقرباء کے ساتھ) بدلہ کے طور پر صلہ رحمی کرتا ہے۔ صلہ رحمی کا حق ادا کرنے والا دراصل وہ ہے جو اس حالت میں صلہ رحمی کرے (اور قرابت داروں کا حق ادا کرے) جب وہ اس کے ساتھ قطع رحم (اور حق تلفی) کا معاملہ کریں۔ (صحیح بخاری)

تشریح
ظاہر ہے کہ قطع رحمی اور حق تلفی کرنے والوں کے ساتھ جبجوابی طور پر قطع رحمی کا برتاؤ کیا جائے گا تو یہ ہماری اور گندگی معاشرے میں اور زیادہ بڑھے گی اور اس کے برعکس جب ان کے ساتھ صلہ رحمی کا معاملہ کیا جائے گا تو انسانی فطرت سے امید ہے کہ دیر سویر ان کی اصلاح ہو گی اور معاشرے میں صلہ رحمی کو فروغ ہو گا۔
Top