معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1434
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي قُرَادٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ يَوْمًا فَجَعَلَ أَصْحَابُهُ يَتَمَسَّحُونَ بِوَضُوئِهِ، فَقَالَ لَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا يَحْمِلُكُمْ عَلَى هَذَا؟ " قَالُوا: حُبُّ اللهِ وَرَسُولِهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُحِبَّ اللهَ وَرَسُولَهُ، أَوْ يُحِبَّهُ اللهُ وَرَسُولُهُ فَلْيَصْدُقْ حَدِيثَهُ إِذَا حَدَّثَ، وَلْيُؤَدِّ أَمَانَتَهُ إِذَا ائْتُمِنَ، وَلْيُحْسِنْ جِوَارَ مَنْ جَاوَرَهُ " (رواه البيهقى فى شعب الايمان)
پڑوسیوں کے ساتھ اچھا رویہ اللہ و رسول ﷺ کی محبت کی شرط اور اس کا معیار
عبدالرحمن بن ابی قراد ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ نے وضو فرمایا تو صحابہؓ آپ ﷺ کے وضو کا استعمال شدہ پانی لے لے کر اپنے پر ملنے لگے۔ حضور ﷺ نے ان سے فرمایا کہ: تمہارے لئے اس کا کیا باعث اور محرک ہے؟ انہوں نے عرض کیا کہ: بس اللہ و رسول ﷺ کی محبت! آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ:"جس کی یہ خوشی اور چاہت ہو کہ اس کو اللہ اور رسول کی محبت نصیب ہو یا یہ کہ اس سے اللہ اور رسول کو محبت ہو تو اسے چاہئے کہ وہ ان تین باتوں کا اہتمام کرے: ۱۔ بات کرے تو سچ بوے، ۲۔ کوئی امانت اس کے سپرد کی جائے تو امانتداری کے ساتھ اس کو ادا کرے اور ۳۔ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھا رویہ رکھے"۔ (شعب الایمان للبیہقی)
Top