معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1438
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا آمَنَ بِي مَنْ بَاتَ شَبْعَانَ وَجَارُهُ جَائِعٌ إِلَى جَنْبِهِ وَهُوَ يَعْلَمُ بِهِ» (رواه البزار والطبرانى فى الكبير)
وہ شخص مومن نہیں جو پیٹ بھر کے سو جائے اور اس کا پڑوسی بُھوکا ہو
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: وہ آدمی مجھ پر ایمان نہیں لایا (اور وہ میری جماعت میں نہیں ہے) جو ایسی حالت میں اپنا پیٹ بھر کے رات کو (بےفکری سے) سو جائے کہ اس کے برابر والا اس کا پڑوسی بھوکا ہو، اور اس آدمی کو اس کے بھوکے ہونے کی خبر ہو۔ (مسند بزار، معجم کبیر للطبرانی)

تشریح
(یہی مضمون قریب قریب انہی الفاظ میں امام بخاری نے "الادب المفرد" میں اور بیہقی نے "شعب الایمان" میں حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے اور حاکم نے "مستدرک" میں ان کے علاوہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے بھی روایت کیا ہے) ف ..... افسوس! ہم مسلمانوں کے طرز عمل اور رسول اللہ ﷺ کے ان ارشادات میں اتنا بعد اور فاصلہ ہو گیا ہے کہ کسی ناواقف کو اس بات کا یقین کرنا مشکل ہے کہ یہ تعلیم اور ہدایت مسلمانوں کے پیغمبر ﷺ کی ہو سکتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان ارشادات میں اعلان فرما دیا ہے کہ جو شخص اپنے پڑوسیوں کے بھوک پیاس کے مسئلوں اور اسی طرح کی دوسری ضرورتوں سے بےفکر اور بےنیاز ہو کر زندگی گزارے وہ مجھ پر ایمان نہیں لایا اس نے میری بات بالکل نہیں مانی اور وہ میرا نہیں ہے۔ یہ بات بھی ملحوظ رکھنے کی ہے کہ ان تمام حدیثوں میں مسلم اور غیر مسلم پڑوسیوں کی کوئی تخصیص نہیں کی گئی ہے، بلکہ آگے درج ہونے والی بعض حدیثوں سے معلوم ہو گا کہ یہ سارے حقوق غیر مسلم پڑوسیوں کے بھی ہیں۔
Top