معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1466
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: جَاءَ شَيْخٌ يُرِيدُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَبْطَأَ القَوْمُ أَنْ يُوَسِّعُوا لَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَرْحَمْ صَغِيرَنَا وَيُوَقِّرْ كَبِيرَنَا. (رواه الترمذى)
بڑوں اور چھوٹوں کے باہمی برتاؤ کے بارے میں ہدایات
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک بوڑھے بزرک آئے وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچنا چاہتے تھے لوگوں نے (جو اس وقت حاضر تھے) ان کے لئے گنجائش پیدا کرنے میں دیر کی (یعنی ایسا نہیں کیا کہ ان کے بڑھاپے کے احترام میں جلدی سے ان کو راستہ دے دیتے اور جگہ خالی کر دیتے) تو حضور ﷺ نے فرمایا کہ: جو آدمی ہمارے چھوٹوں پر شفقت نہ کرے اور ہمارے بڑوں کا احترام نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔(جامع ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جو شخص رسول اللہ ﷺ اور آپ کے دین سے وابستگی چاہے، اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ بڑوں کے ساتھ ادب و احترام کا برتاؤ رکھے اور چھوٹوں کے ساتھ شفقت سے پیش آئے، اور جو ایسا نہ کرے اس کو حق نہیں ہے کہ وہ حضور ﷺ کی طرف اور آپ و کی خاص جماعت کی طرف اپنی نسبت کرے۔ قریب قریب اسی مضمون کی ایک حدیث جامع ترمذی میں حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے بھی روایت کی گئی ہے۔
Top