معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1467
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا أَكْرَمَ شَابٌّ شَيْخًا مِنْ اَجْلِ سِنِّهِ إِلاَّ قَيَّضَ اللَّهُ لَهُ عِنْدَ سِنِّهِ مَنْ يُكْرِمُهُ. (رواه الترمذى)
بڑوں اور چھوٹوں کے باہمی برتاؤ کے بارے میں ہدایات
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو جوان کسی بوڑھے بزرگ کا اس کے بڑھاپے ہی کی وجہ سے ادب و احترام کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس جوان کو بوڑھے ہونے کے وقت ایسے بندے مقرر کر دے گا جو اس وقت اس کا ادب و احترام کریں گے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اوپر جو دو حدیثیں درج ہوئی ہیں ان سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ بڑوں کے ادب و احترام اور چھوٹوں پر شفقت کا رسول اللہ ﷺ کی ہدایت و تعلیم میں کیا درجہ ہے اور اس میں غفلت اور کوتاہی کتنا سنگین جرم ہے۔ اَللَّهُمَّ احْفَظْنَا اور حضرت انس ؓ کی اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بڑوں کا ادب و احترام اور ان کی خدمت وہ نیکی ہے جس کا صلہ اللہ تعالیٰ اس دنیا میں بھی عطا فرماتا ہے اور اصل جزاء ثواب کی جگہ تو آخرت ہی ہے۔
Top