معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1498
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا لَقِيَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فَلْيُسَلِّمْ عَلَيْهِ فَإِنْ حَالَتْ بَيْنَهُمَا شَجَرَةٌ أَوْ جِدَارٌ أَوْ حَجَرٌ ثُمَّ لَقِيَهُ فَلْيُسَلِّمْ عَلَيْهِ. (رواه ابوداؤد)
عندالملاقات ، سلام
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جب تم میں سے کسی کی اپنے کسی مسلمان بھائی سے ملاقات ہو تو چاہئے کہ اس کو سلام کرے، اگر اس کے بعد کوئی درخت یا کوئی دیوار یا کوئی پتھر ان دونوں کے درمیان حائل ہو جائے (اور تھوڑی دیر کے لئے ایک دوسرے سے غائب ہو جائیں) اور اس کے بعد پھر سامنا ہو، تو پھر سلام کرے۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اگر ملاقات اور سلام کے بعد دو چار سیکنڈ کے لئے بھی ایک دوسرے سے علیحدہ ہو جائیں اور اس کے بعد پھر ملیں تو دوبارہ سلام کیا جائے اور دوسرا اس کا جواب دے۔ اس حدیث سے سمجھا جا سکتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی تعلیم اور شریعت اسلام میں سلام کی کتنی اہمیت ہے۔
Top