معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1515
عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَجُلٌ فَاسْتَأْذَنَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: أَأَلِجُ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِخَادِمِهِ: " اخْرُجْ إِلَى هَذَا فَعَلِّمْهُ الِاسْتِئْذَانَ، فَقُلْ لَهُ: قُلِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، أَأَدْخُلُ؟ " فَسَمِعَهُ الرَّجُلُ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، أَأَدْخُلُ؟ فَأَذِنَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَخَلَ. (رواه ابوداؤد)
ملاقات یا گھر یا مجلس میں آنے کے لئے اجازت کی ضرورت
ربعی بن خراش (تابعی) روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے حاضری کی اجازت چاہی اور عرض کیا "أَأَلِجُ" (کیا میں اندر آ سکتا ہوں؟) رسول اللہ ﷺ نے اپنے خدم سے فرمایا کہ اس شخص کے پاس جاؤ اور اسے اجازت طلب کرنے کا طریقہ بتاؤ اس سے کہو کہ وہ یوں کہے "السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، أَأَدْخُلُ؟" اس شخص نے آپ ﷺ کی بات خود سن لی اور عرض کیا "السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، أَأَدْخُلُ؟" تو آپ ﷺ نے آنے کی اجازت دے دی اور وہ آپ ﷺ کے پاس حاضر ہو گیا۔ (سنن ابی داؤد)
Top