معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1542
عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ: أَثْنَى رَجُلٌ عَلَى رَجُلٍ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «وَيْلَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ أَخِيْكَ ثَلَاثًا» .... «مَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَادِحًا لاَ مَحَالَةَ، فَلْيَقُلْ أَحْسِبُ فُلاَنًا، وَاللَّهُ حَسِيبُهُ، إِنْ كَانَ يَرَى إِنَّهُ كَذَالِكَ وَلاَ يُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا. (رواه البخارى ومسلم)
کسی کی تعریف کرنے میں بھی احتیاط سے کام لیا جائے
حضرت ابو بکر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے ایک صاحب نے ایک دوسرے صاحب کی تعریف کی (اور اس تعریف میں بےاحتیاطی کی) تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: تم نے اپنے اس بھائی کی (اس طرح تعریف کر کے) گردن کاٹ دی (یعنی ایسا کام کیا جس سے وہ ہلاک ہو جائے) یہ بات آپ ﷺ نے تین بار ارشاد فرمائی۔ (س کے بعد فرمایا) تم میں سے (کسی بھائی کی) تعریف کرنا ضروری ہی سمجھے اور اس کو اس تعریف و مدح کا مستحق سمجھے تو یوں کہے کہ میں فلاں بھائی کے بارے میں ایسا گمان کرتا ہوں (اور میری اس کے بارے میں یہ رائے ہے) اور اس کا حساب کرنے والا اللہ تعالیٰ ہے (جس کو حقیقت کا پورا علم ہے) اور ایسا نہ کرے کہ خدا پر کسی کی پاکیزگی کا حکم لگائے (یعنی کسی کے حق میں ایسی بات نہ کہے کہ وہ بلاشبہ اور یقینا عنداللہ پاک اور مقدس ہے، کیوں کہ یہ خدا پر حکم لگانا ہے اور کسی بندہ کو اس کا حق نہیں ہے)۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
Top