معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1583
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هُنَا أَقْوَامًا حَدِيثًا عَهْدُهُمْ بِشِرْكٍ، يَأْتُونَا بِلُحْمَانٍ لاَ نَدْرِي يَذْكُرُونَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا أَمْ لاَ. قَالَ: اذْكُرُوا أَنْتُمُ اسْمَ اللَّهِ وَكُلُوا. (رواه البخارى)
کھانے پینے کے احکام و آداب
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ ہمارے وہاں کچھ ایسے لوگ ہیں کہ ان کا شرک کا زمانہ قریب ہی کا ہے (یعنی قریبی زمانہ کے نومسلم ہیں اور ابھی ان کی اسلامی تعلیم و تربیت نہیں ہو سکی ہے) وہ ہمارے پاس گوشت لاتے ہیں، ہم نہیں جانتے کہ ذبح کرتے وقت وہ اللہ کا نام لیتے ہیں یا نہیں (تو اس صورت میں وہ گوشت کھائیں یا نہیں؟) آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم اللہ کا نام لو اور کھا لو۔ (صحیح بخاری)

تشریح
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ خواہ مخواہ وہم میں نہیں پڑنا چاہئے، جب وہ لوگ مسلمان ہو چکے ہیں تو سمجھنا چاہئے کہ اللہ کا نام لے کر ہی ذبح کرتے ہوں گے اس لئے تم اللہ کا نام لے کر کھا لیا کرو، یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ اگر انہوں نے اللہ کا نام لئے بغیر ہی کافرانہ طریقہ پر ذبح کر لیا ہے تو تمہارے بسم اللہ پڑھنے سے اب وہ حلال ہو جائے گا، قرآن پاک میں صراحت کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا ہے: وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّـهِ عَلَيْهِ (الانعام 121) اور جس جانور پر خدا کا نام نہ لیا گیا ہو اس کو مت کھاؤ، اس کا کھانا سخت گناہ ہے۔
Top