معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1596
عن أَبِيْ مُوْسَى قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ: ادْعُوَا النَّاسَ وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا وَيَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا. قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفْتِنَا فِي شَرَابَيْنِ كُنَّا نَصْنَعُهُمَا بِالْيَمَنِ الْبِتْعُ وَهُوَ مِنَ الْعَسَلِ يُنْبَذُ حَتَّى يَشْتَدَّ وَالْمِزْرُ وَهُوَ مِنَ الذُّرَةِ وَالشَّعِيرِ يُنْبَذُ حَتَّى يَشْتَدَّ قَالَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُعْطِيَ جَوَامِعَ الْكَلِمِ بِخَوَاتِمِهِ فَقَالَ: أَنْهَى عَنْ كُلِّ مُسْكِرٍ أَسْكَرَ عَنِ الصَّلاَةِ. (رواه البخارى ومسلم واللفظ له)
ہر نشہ آور چیز حرام ہے
حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (دعوت و تبلیغ اور دوسرے دینی مقاصد کے لئے) مجھے اور معاذ بن جبل کو یمن کی طرف بھیجا اور ہم لوگوں کو ہدایت فرمائی کہ لوگوں کو دین حق کی دعوت دینا اور ان کو (خوش انجامی کی) بشارریں سنانا اور ان سے ایسی باتیں نہ کرنا جن سے وہ دور بھاگیں اور ان کو وحشت ہو، نیز لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنا، ان کو مشکلات میں نہ ڈالنا! ابو موسیٰ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ ہمیں دو شرابوں کے بارے میں شریعت کا حکم بتا دیجئے جو ہم یمن میں بنایا کرتے تھے (یعنی وہاں ان کے پینے کا عام رواج تھا) ایک وہ جسے بتع کہا جاتا ہے وہ شہد سے بنائی جاتی ہے (مقررہ حساب سے) شہد میں پانی ملا کر چھوڑ دیا جاتا ہے اور یہاں تک کہ اس میں جوش پیدا ہو جائے اور دوسری وہ شراب ہے جسے مزر کہا جاتا ہے اور وہ چینا اور جو سے بنائی جاتی ہے۔ اسے بھی پانی میں چھوڑ دیا جاتا ہے یہاں تک کہ اس میں جوش پیدا ہو جائے (الغرض دو شرابوں کے بارے میں ابو موسیٰ اشعری نے شرعی حکم دریافت کیا) ابو موسیٰ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کو "جوامع الکلم اور خواتم الکلم" کی نعمت عطا فرمائی تھی، یعنی آپ ﷺ کو اس کی خاص صلاحیت بخشی تھی کہ (بہت مختصر الفاظ میں) انتہائی جامع، مانع اور فیصلہ کن بات فرما دیتے تھے (چنانچہ آپ ﷺ نے میرے سوال کے جواب میں) ارشاد فرمایا "أَنْهَى عَنْ كُلِّ مُسْكِرٍ أَسْكَرَ عَنِ الصَّلاَةِ" (میں ہر اس چیز کی ممانعت کرتا ہوں جو نشہ آور ہو اور نماز سے آدمی کو غافل کر دے)۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث سے بطور قاعدہ کلیہ کے معلوم ہو گیا کہ جس چیز کے کھانے پینے سے نشہ پیدا ہو اور نماز جیسی چیز سے غفلت ہو جائے، وہ شریعت اسلام میں ممنوع اور ناجائز ہے۔ اس سے بھنگ وغیرہ ان تمام نباتات کا حکم بھی معلوم ہو گیا جو نشہ پیدا کرتی ہیں، اور نشہ ہی کے لئے استعمال کی جاتی ہیں۔
Top