معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1604
عَنْ عَائِشَةَ كَانَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْتَعْذَبُ لَهُ الْمَاءُ مِنْ بُيُوتِ السُّقْيَا. قَالَ قُتَيْبَةُ عَيْنٌ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْمَدِينَةِ يَوْمَانِ. (رواه ابوداؤد)
حضور ﷺ کے لئے میٹھے پانی کا اہتمام
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے لئے "بیوت سقیا" سے میٹھا پانی لایا جاتا تھا۔ امام ابو داؤد کے استاذ قتیبہ جو اس حدیث کے ایک راوی ہیں، ان کا بیان ہے کہ یہ مقام (بیوت سقیا) جہاں سے حضور ﷺ کے لیے یہ میٹھا پانی لایا جاتا تھا، مدینہ سے دو دن کی مسافت پر تھا۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
ان حدیثوں سے معلوم ہوا کہ مشروبات میں ٹھنڈے میٹھے کی رغبت یا اسی طرح کھانے پینے کی کسی اچھی چیز کی رغبت جو فطرتِ سلیمہ کا تقاضا ہے مقام زہد کے منافی نہیں ہے اور للہی تعلق و محبت کی بناء پر اس کا اہتمام کرنا سعادت ہے۔
Top