معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1644
عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلاَءَ، لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ القِيَامَةِ» فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: إِزَارِىْ يَسْتَرْخِي، إِلَّا أَنْ أَتَعَاهَدَهُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّكَ لَسْتَ مِمَّنْ يَّفْعَلُهُ خُيَلاَءَ» (رواه البخارى)
متکبرانہ لباس کی ممانعت اور سخت وعید
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جو کوئی فخر و تکبر کے طور پر اپنا کپڑا زیادہ نیچا کرے گا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف نظر بھی نہیں کرے گا (حضرت عبداللہ بن عمر راوی کہتے ہیں کہ حضور ﷺ کا یہ ارشاد سن کر) حضرت ابو بکر نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ میرا تہہ بند اگر میں اس کا خیال نہ رکھوں تو نیچے لٹک جاتا ہے، حضور ﷺ نے فرمایا تم ان لوگوں مٰں سے نہیں ہو جو فخر و غرور کے جذبہ سے ایسا کرتے ہیں۔ (صحیح بخاری)

تشریح
اس حدیث سے صراھت کے ساتھ معلوم ہو گیا کہ اگر کسی کا تہبند یا پاجامہ بےخیالی کی وجہ سے ٹخنوں سے نیچے ہو جائے تو یہ گناہ کی بات نہیں ہے۔ علماء نے لکھا ہے کہ اگر ٹخنوں سے نیچا تہبند یا پاجامہ تفاخر و استکبار کے جذبہ سے ہو تو حرام ہے اور اسی پر جہنم کی وعید ہے اور اگر صرف عادت اور فیشن کی بناء پر ہے تو مکروہ ہے اور نادانستہ بےخیالی اور بےتوجہی کی وجہ سے ایسا ہو جاتا ہو تو اس پر کوئی مواخذہ اور عتاب نہیں، معاف ہے۔
Top