معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1651
عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَعَلَىَّ ثَوْبٍ دُونٍ، فَقَالَ: لِىْ «أَلَكَ مَالٌ؟» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «مِنْ أَيِّ الْمَالِ؟» قُلْتُ مِنْ كُلِّ الْمَالِ قَدْ اَعْطَانِى الله مِنَ الإِبِلِ، والبقر وَالْغَنَمِ، وَالْخَيْلِ، وَالرَّقِيقِ، قَالَ: «فَإِذَا آتَاكَ اللَّهُ مَالًا فَلْيُرَ أَثَرُ نِعْمَةِ اللَّهِ عَلَيْكَ، وَكَرَامَتِهِ» (رواه احمد والنسائى)
اللہ نصیب فرمائے تو پھٹے حال رہنا ٹھیک نہیں
ابو الاحوص تابعی اپنے والد (مالک بن فضلہ) سے روایت کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ور میں بہت معمولی اور گھٹیا قسم کے کپڑے پہنے ہوئے تھا تو آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا کیا تمہارے پاس کچھ مال و دولت ہے َ؟ میں نے عرض کیا کہ ہاں (اللہ کا فضل ہے) آپ نے پوچھا کہ کس نوع کا مال ہے؟ میں نے عرض کیا کہ مجھے اللہ نے ہر قسم کا مال دے رکھا ہے، اونٹ بھی ہیں، گائے بیل بھی ہیں بھیڑ بکریاں بھی ہیں، گھوڑے بھی ہیں، غلام باندیاں بھی ہیں۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب اللہ نے تم کو مال و دولت سے نوازا ہے تو پھر اللہ کے انعام و احسان اور اس کے فضل و کرم کا اثر تمہارے اوپر نظر آنا چاہئے۔ (مسند احمد، سنن نسائی)
Top