معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1653
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُوا، وَاشْرَبُوا، وَتَصَدَّقُوا، وَالْبَسُوا مَا لَمْ يُخَالِطْ إِسْرَافٌ، وَلَا مَخِيلَةٍ» (رواه احمد والنسائى وابن ماجه)
خوب کھاؤ ، پہنو ، بشرطیکہ استکبار اور اسراف نہ ہو
عمرو بن شعیب اپنے والد شعیب سے روایت کرتے ہیں کہ وہ اپنے دادا حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص سے سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اجازت ہے خوب کھاؤ، پیئو، دوسروں پر صدقپ کرو، اور کپڑے بنا کر پہنو، بشرطیکہ اسراف اور نیت میں فخر و استکبار نہ ہو۔ (مسند احمد، سنن نسائی، سنن ابن ماجہ)

تشریح
کھانے اور لباس وغیرہ کے بارے میں اس حدیث میں جو کچھ فرمایا گیا ہے وہ ایک واضح قانون ہے یعنی یہ کہ آدمی حلال غذاؤں میں سے اپنے حسب مرضی جو کچھ کھائے اور جو پیئے اور جو من بھاتا حلال لباس پہنے جائز ہے، بشرطیکہ اسراف کی حد تک نہ پہنچے اور دل میں تفاخر اور استکبار نہ ہو۔ امام بخاریؒ نے حضرت عبداللہ بن عباسؓ کا یہ قول بھی صحیح بخاری میں نقل کیا ہے کہ: "كُلْ مَا شِئْتَ، وَالبَسْ مَا شِئْتَ، مَا أَخْطَأَتْكَ اثْنَتَانِ: سَرَفٌ، أَوْ مَخِيلَةٌ" جو جی چاہے اور جو جی چاہے پہنو، (جائز ہے) جب تک کہ دو باتیں نہ ہوں ایک اسراف اور دوسرے استکبار و تفاخر۔ اس باب میں یہی بنیادی اصول اور معیار ہے۔
Top