معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1654
عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَائِرًا، فَرَأَى رَجُلًا شَعِثًا، فَقَالَ: «أَمَا كَانَ يَجِدُ هَذَا مَا يُسَكِّنُ بِهِ رَأْسَهُ» ، وَرَأَى رَجُلًا عَلَيْهِ ثِيَابٌ وَسِخَةٌ، فَقَالَ: «أَمَا كَانَ يَجِدُ هَذَا مَا يَغْسِلُ بِهِ ثِيَابَهُ» (رواه احمد والنسائى)
اُول جلول ، پراگندہ حال اور میلے کچیلے رہنے کی ممانعت
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ (ایک دن) رسول اللہ ﷺ ملاقات کے لئے ہمارے ہاں تشریف لائے تو آپ ﷺ کی نظر ایک پراگندہ حال آدمی پر پڑی جس کے سر کے بال بالکل منتشر تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ: کیا یہ آدمی ایسی کوئی چیز نہیں پا سکتا تھا جس سے اپنے سر کے بال ٹھیک کر لیتا۔ (اور اسی مجلس میں) آپ ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا جو بہت میلے کچیلے کپڑے پہنے ہوئے تھا تو ارشاد فرمایا: کیا اس کو کوئی چیز نہیں مل سکتی تھی جس سے یہ اپنے کپڑے دھو کر صاف کر لیتا؟ (مسند احمد، سنن نسائی)
Top