معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1678
عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ هِنْدَ بِنْتَ عُتْبَةَ، قَالَتْ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، بَايِعْنِي، قَالَ: «لَا أُبَايِعُكِ حَتَّى تُغَيِّرِي كَفَّيْكِ، كَأَنَّهُمَا كَفَّا سَبُعٍ» (رواه ابوداؤد)
عورتوں کو مہندی لگانے کا حکم
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ ہند بنت عتبہ نے حضور ﷺ سعے عرض کیا کہ: "مجھے بیعت کر لیجئے؟" آپ ﷺ نے فرمایا کہ: "میں تم کو اس وقت تک بیعت نہیں کروں گا جب تک کہ تم (مہندی لگا کر)" اپنے ہاتھوں کی صورت نہ بدلو گی (تمہارے ہاتھ اس وقت) کسی درندے کے سے ہاتھ معلوم ہوتے ہیں"۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
یہ ہند بنت عتبہ ابو سفیان کی بیوی تھیں۔ فتح مکہ کے دن اسلام لائیں، اور اسی دن قریش کی دوسری بہت سی عورتوں کے ساتھ پہلی بیعت کی۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی اس حدیث میں ہندہ کی طرف سے جس بیعت کی درخواست کا ذکر ہے بظاہر یہ انہوں نے بعد میں کسی وقت کی ہئے، اور اسی موقع پر حضور ﷺ نے ان کو ہاتھوں میں مہندی لگانے کی یہ ہدایت فرمائی۔ دوسری بعض روایات میں اور بھی بعض عورتوں کا ذکر ہے جن کو آپ ﷺ نے مہندی استعمال کرنے کی اسی طرح تاکید فرمائی۔ رسول اللہ ﷺ کی اس ہدایت و تعلیم سے اسلامی شریعت کا یہ نقطہ نظر معلوم ہو گیا کہ عورتوں کو جائز حد تک زینت اور سنگھار کے اسباب استعمال کرنے چاہئیں، ظاہر ہے یہ چیز ان کے اور ان کے شوہروں کے درمیان محبت اور قلبی تعلق میں اضافہ کا باعث ہو گی۔
Top