معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1682
عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِيَّاكُمْ وَالتَّعَرِّيَ فَإِنَّ مَعَكُمْ مَنْ لاَ يُفَارِقُكُمْ إِلاَّ عِنْدَ الغَائِطِ وَحِينَ يُفْضِي الرَّجُلُ إِلَى أَهْلِهِ، فَاسْتَحْيُوهُمْ وَأَكْرِمُوهُمْ. (رواه الترمذى)
تنہائی میں بھی ستر کا چھپانا ضروری
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لوگو (تنہائی کی حالت میں بھی) برہنگی سے پرہیز کرو (یعنی بےضرورت تنہائی میں بھی ستر نہ کھولو) کیوں کہ تمہارے ساتھ فرشتے برابر رہتے ہیں، کسی وقت بھی جدا نہیں ہوتے، سوائے قضائے حاجت اور میاں بیوی کی صحبت کے وقت کے، لہذا ان سے شرم کرو اور ان کا احترام کرو۔ (جامع ترمذی)

تشریح
رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی ہدایت فرمائی کہ اگر آدمی کسی وقت اور کسی جگہ بالکل تنہا ہو کوئی دوسرا شخص دیکھنے والا نہ ہو تب بھی بلاضرورت برہنہ نہ ہو اور ستر کی حفاظت کرے، اللہ سے اورا اس کے فرشتوں سے شرم کرے۔ تشریح ..... اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کراماً کاتبین وغیرہ جو فرشتے انسانوں کے ساتھ رہتے ہیں، وہ ان اوقات میں الگ ہو جاتے ہیں جو آدمی اپنی فطری ضرورت سے بےپردہ ہوتا ہے۔
Top