معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1711
عَنْ أَنَسٍ قَالَ مَا أَوْلَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَحَدٍ مِنْ نِسَائِهِ مَا أَوْلَمَ عَلَى زَيْنَبَ أَوْلَمَ بِشَاةٍ. (رواه البخارى ومسلم)
شادی کے بعد ولیمہ
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی کسی بیوی کے نکاح پر ایسا ولیمہ نہیں کیا جیسا کہ زینب بنت جحش کے نکاح کے موقع پر کیا۔ پوری ایک بکری پر ولیمہ کیا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اور سب بیویوں کے نکاح پر آپ ﷺ نے جو ولیمہ کی دعوت کی وہ اس سے مختصر اور ہلکے پیمانہ پر کی تھی۔ چنانچہ صحیح بخاری میں صفیہ بنت شیبہ کی روایت سے یہ حدیث مروی ہے کہ آپ ﷺ نے بعض بیویوں کے نکاح پر جو ولیمہ کی دعوت کی تو صرف دو سیر جَو کام میں آئے اور اسی صحیح بخاری میں حضرت انس ؓ کا یہ بیان مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جب حضرت صفیہؓ کو اپنے نکاح میں لیا اور لوگوں کو ولیمہ کی دعوت دی تو دسترخوان پر گوشت روٹی کچھ نہیں تھا، کچھ کھجوریں تھیں اور کچھ پنیر اور مکھن تھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ ولیمہ کے لئے باقاعدہ کھانے کی دعوت بھی ضروری نہیں، کھانے پینے کی جو بھی مناسب اور مرغوب چیز میسر ہو رکھ دی جائے۔ لیکن بدقسمتی کی انتہا ہے کہ ہم مسلمانوں نے جہیز کی طرح ولیمہ کو بھی ایک مصیبت بنا لیا۔
Top