معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1768
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ مَعَ الدَّائِنِ حَتَّى يَقْضِيَ دَيْنَهُ، مَا لَمْ يَكُنْ فِيمَا يَكْرَهُ» (رواه ابن ماجة)
قرض اداکرنے کی نیت ہو تو اللہ تعالیٰ ادا کرا ہی دے گا
حضرت عبداللہ ابن جعفر بن ابی طالب ؓٗ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالی مقروض کے ساتھ ہیں جب تک کہ اس کا قرضہ ادا ہو بشرط یہ کہ یہ قرضہ کسی برے کام کے لیے نہ لیا گیا ہو۔ (سنن ابن ماجہ)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جو بندہ اپنی صحیح ضرورت و حاجت یا کسی نیک کام کے لیے قرض لے اور وہ اس کی ادائیگی کی نیت اور فکر رکھتا ہو تو قرضہ ادا ہونے تک اللہ تعالیٰ کی خاص عنایت اور مدد اس کے ساتھ رہے گی۔ سنن ابنِ ماجہ کی اس روایت میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ حدیث کے راوی عبداللہ بن جعفرؓ اس حدیث کی بناء پر ہمیشہ مقروض رہتے تھے، فرماتے تھے کہ میں چاہتا ہوں کہ میرا کوئی دن اور کوئی رات ایسی نہ گزرے جس میں اللہ تعالیٰ کی "معیت" یعنی خاص عنایت مجھے نصیب نہ ہو۔ ان کے حالات میں ذکر کیا گیا ہے کہ یہ بہت سخی تھے اس لئے بھی ہمیشہ مقروض رہتے تھے۔
Top