معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1775
عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: «لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا، وَمُوكِلَهُ، وَكَاتِبَهُ، وَشَاهِدَيْهِ، وَقَالَ هُمْ سَوَاءٌ» (رواه مسلم)
رِبا (سود)
حضرت جابر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے لعنت فرمائی سود لینے اور کھانے والے پر اور سود دینے اور کھلانے والے پر اور سودی دستاویز لکھنے والے پر اور اس کے گواہوں پر، آپ ﷺ نے فرمایا کہ (گناہ کی شرکت میں) یہ سب برابر ہیں۔ (صحیح مسلم)

تشریح
قرآن مجید کی آیات اور رسول اللہ ﷺکے ارشادات سے معلوم ہوتا ہے اور عقل سلیم کے نزدیک بھی یہ ایک بدیہی حقیقت ہے کہ اصل خبیث اور موجب لعنت ظالمانہ گناہ سود لینا اور کھانا ہے۔ حضرت جابر ؓ کے روایت کئے ہوئے اس ارشاد نبوی کا مقصد و مدعا یہ ہے کہ سودی کاروبار ایسا خبیث اور لعنتی کاروبار ہے کہ س میں کسی طرح کی شرکت بھی لعنت الٰہی کا موجب ہے اس بناء پر سود دینے والا، سودی دستاویز کا کاتب اور اس کے گواہ بھی لعنت میں حصہ دار ہیں۔ اس لئے جو خدا اور رسول کی لعنت اور ان کے غضب سے بچنا چاہے وہ اس کاروبار سے دور دور رہے۔
Top