معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1805
عَنْ سَعِيدِ بْنِ حُرَيْثٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «مَنْ بَاعَ مِنْكُمْ دَارًا أَوْ عَقَارًا، قَمِنٌ أَنْ لَا يُبَارَكَ لَهُ إِلَّا أَنْ يَجْعَلَهُ فِي مِثْلِهِ» (رواه ابن ماجة والدارمى)
مکان وغیرہ جائیداد کی فروخت کے بارے میں ایک مشفقانہ ہدایت
حضرت سعید بن حریث ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے کہ تم میں سے جو کوئی اپنا گھر یا جائداد بیچے تو سزاوار ہے کہ اس کے اس عمل میں برکت و فائدہ نہ ہو۔ البتہ اگر وہ اس کی قیمت کو اسی طرھ کی کسی جائداد میں لگا دے تو پھر ٹھیک ہے۔ (سنن ابن ماجہ، مسند دارمی)

تشریح
مکان باغ یا کاشت کی زمین جیسی غیر منقولہ چیزوں کی یہ خصوصیت ہے کہ نہ ان کو کوئی چرا سکتا ہے نہ ان پر اس طرح کے دوسرے حادثے آ سکتے ہیں جو اموالِ منقولہ پر آتے ہیں دانش مندی کا تقاضا یہ ہے کہ بغیر کسی خاص ضرورت اور مصلحت کے ان چیزوں کو فروخت نہ کیا جائے اور اگر فروخت کیا جائے تو بہتر یہ ہو گا کہ اس قیمت سے کوئی غیر منقولہ جائیداد ہی خریدی جائے۔ رسول اللہ ﷺ کو امت کے حال پر شفقت تھی اس کی بناء پر آپ ﷺ نے اس طرھ کے مشورے بھی دئیے ہیں۔ مندرجہ ذیل حدیث اسی قبیل سے ہے۔ تشریح ..... جیسا کہ اوپر تمہید میں عرض کیا گیا کہ حضور ﷺ کے اس ارشاد کی حیثیت ایک مشفقانہ ہدایت اور مشورہ کی ہے۔ یہ شرعی مسئلہ نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم امتیوں کو حضور ﷺ کے اس طرح کے مشفقانہ مشوروں، بلکہ اشاروں پر بھی چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Top