معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1851
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنِ ابْتَغَى الْقَضَاءَ وَسَأَلَ وُكِلَ إِلَى نَفْسِهِ وَمَنْ أُكْرِهَ عَلَيْهِ أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ مَلَكًا يُسَدِّدُهُ. (رواه والترمذى وابوداؤد وابن ماجه)
حکومت کے طالب اللہ کی مدد و رہنمائی سے محروم
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو کوئی منصب قضا کا طالب ہوگا اور درخواست کر کے اس کو حاصل کرے گا تو اس کو اس کے نفس اور اس کی ذات کے حوالے کردیا جائے گا۔ (کہ وہ خود ہی اس کی ذمہ داریوں سے نمٹے جو بہت مشکل اور بڑا خطرناک کام ہے) اور جس شخص کو مجبور کرکے قاضی اور حاکم عدالت بنایا جائے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی رہنمائی کیلیے خاص فرشتہ نازل فرمائے گا جو اس کو ٹھیک ٹھیک چلائے گا۔ (جامع ترمذی، سنن ابی داؤد، سنن ابن ماجہ)

تشریح
دونوں حدیثوں کا مدعا اور مطلب یہی ہے کہ حکومتی عہدہ یا عدالتی منصب اپنے نفس کی خواہش سے نہیں لینا چاہیے جوکوئی اس طرح حاصل کرے گا اس کی ذمہ داریوں کے ادا کرنے میں اللہ تعالی کی طرف سے اس کی کوئی مدد نہ ہوگی اور جس کو بغیر اس کی ذاتی خواہش کہ یہ ذمہ داری سپرد کی جائے وہ متوکلا علی اللہ اس کو قبول کر لے اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ ایسے بندوں کی مدد اور رہنمائی فرمائی جائے گی۔
Top