معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1855
عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لاَ يَقْضِيَنَّ حَكَمٌ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَهْوَ غَضْبَانُ. (رواه البخارى ومسلم)
قاضیوں کے لیے رہنما اصول اور ہدایات
حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ سے سنا آپ ﷺ ارشاد فرماتے تھے کہ کوئی قاضی اور حاکم (کسی معاملہ کا فیصلہ) ایسی حالت میں ہرگز نہ کرے کہ وہ غصہ کی حالت میں ہو۔(صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
غصہ کی حالت میں آدمی کا ذہنی توازن صحیح نہیں ہوتا اس لیے رسول اللہ نے تاکید فرمائی کہ ایسی حالت میں کوئی حاکم عدالت کسی مقدمہ اور قضیہ کا فیصلہ نہ کرے ایسے وقت غور فکر کر کے رائے قائم کرے اور فیصلہ کرے جب دماغ ٹھنڈا اور اعتدال و سکون کی حالت میں ہو۔ (اور اگر حاکم کو غصہ مقدمہ کہ کسی فریق پر ہو تو اس کا بھی خطرہ ہے کہ فیصلہ میں ناانصافی ہو جائے)۔
Top