معارف الحدیث - علاماتِ قیامت - حدیث نمبر 1953
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَكْثُرَ الْمَالُ وَيَفِيضَ حَتَّى يَخْرُجَ الرَّجُلُ بِزَكَاةِ مَالِهِ فَلاَ يَجِدُ أَحَدًا يَقْبَلُهَا مِنْهُ وَحَتَّى تَعُودَ أَرْضُ الْعَرَبِ مُرُوجًا وَأَنْهَارًا. (رواه مسلم)
قیامت کی عمومی نشانیاں
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت نہیں آئے گی جب تک کہ (ایسا وقت نہ آجائے کہ) غیرمعمولی بہتات ہو مال کی اور وہ بہا بہا پھرے یہاں تک کہ (حالت یہ ہو جائے کہ) ایک آدمی اپنے مال کی زکوۃ نکالے اور وہ نہ پا سکے کوئی ایسا (فقیر مسکین صاحب حاجت) جو زکوۃ کو اس سے قبول کرے اور ہوجائے عرب کی زمین (جس کا بڑا حصہ آج بے آب و گیاہ ہے) سرسبز چراگاہوں اور نہروں کی شکل میں۔ (صحیح مسلم)

تشریح
گزشتہ نصف صدی کے اندر اندر عرب ملکوں میں پیٹرول کی دریافت کے بعد جو انقلاب آیا ہے اور دولت کی ریل پیل ہے اور چٹیل میدانوں اور ریگستانوں کو کشت زار اور باغ و بہار میں تبدیل کرنے اور نہریں نکالنے کی جو کوششیں ہو رہی ہیں یقینا یہ بھی رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد کا مصداق ہیں جس وقت آنحضرت ﷺ نے یہ فرمایا تھا اس وقت اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا لیکن اللہ تعالی نے آپ ﷺ پر منکشف فرمایا تھا کہ ایک وقت ایسا انقلاب آئے گا آپ ﷺ نے اس ارشاد میں امت کو اس کی اطلاع دی تھی صحابہ کرام نے صرف سنا تھا اور ہمارے زمانہ میں آنکھوں سے دیکھا جا رہا ہے بلاشبہ حضور ﷺ کی اس طرح کی اطلاعات آپ کا معجزہ اور آپ ﷺ کی نبوت کی دلیل ہیں۔
Top