معارف الحدیث - علاماتِ قیامت - حدیث نمبر 1962
عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ خَلِيفَةٌ يَقْسِمُ الْمَالَ وَلاَ يَعُدُّهُ. (رواه مسلم)
حضرت مہدی کی آمد ان کے ذریعہ برپا ہونے والا انقلاب
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ آخری زمانے میں ایک خلیفہ (یعنی سلطان برحق) ہوگا جو (مستحقین کو) مال تقسیم کرے گا اور گن گن کر نہیں دے گا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
ظاہر ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد کا مطلب و مدعا صرف یہ ہے کہ آخری زمانہ میں میری امت میں ایک ایسا حاکم و فرمانروا ہوگا جس کے دور حکومت میں اللہ تعالی کی طرف سے بڑی برکت اور مال و دولت کی کثرت اور بہتات ہو گی اور خود اس میں سخاوت ہوگی وہ مال و دولت کو ذخیرہ بنا کے نہیں رکھے گا بلکہ گنتی شمار کے بغیر مستحقین کو تقسیم کرے گا صحیح مسلم ہی کی ایک دوسری روایت میں یہ الفاظ ہیں "يَحْثَى الْمَالُ حَيْثًا وَلَا يَعُدُّهُ عَدًّا" (جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ دونوں ہاتھوں سے بھر بھر کے مستحقین کو دے گا اور گنتی شمار نہیں کرے گا) حدیث کے بعض شارحین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اس حدیث میں جس خلیفہ کا ذکر فرمایا گیا ہے وہ غالبا مہدی ہی ہیں کیوں کہ دوسری احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے زمانے میں اللہ تعالی کی طرف سے غیر معمولی برکات کاظہور ہوگا اور مال و دولت کی فراوانی ہوگی۔ واللہ اعلم۔
Top