معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 1989
عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ فِي بَيْتِهِ؟ قَالَتْ: «كَانَ يَكُونُ فِي مِهْنَةِ أَهْلِهِ - تَعْنِي خِدْمَةَ أَهْلِهِ - فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ خَرَجَ إِلَى الصَّلاَةِ» (رواه البخارى)
آپ ﷺ کے اخلاق حسنہ
جناب اسود سے روایت ہے (جو ایک بزرگ تابعی ہیں) انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے دریافت کیا کہ رسول اللہ ﷺ (جن اوقات میں حضور ﷺ گھر کے اندر رہتے تھے) تو ان اوقات میں آپ کیا کرتے تھے؟ تو حضرت صدیقہؓ نے فرمایا کہ اپنے گھر والوں کے کاموں میں شریک ہو کر ان کی مدد اور خدمت کرتے تھے، پھر جب نماز کا وقت آ جاتا تو سب چھوڑ کر نماز کو تشریف لے جاتے .... (صحیح بخاری)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ گھر کے کام کاج میں گھر والیوں کی مدد کرنا اور ان کا ہاتھ بٹانا حضور کا مستقل معمول تھا اور یہ آپ ﷺ کی سنت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس طرح کی سنتوں پر عمل کرنے کی بھی ہم لوگوں کو توفیق عطا فرمائے۔ اس میں خدمت اور مدد کرنے کا اجر و ثواب بھی ہے اور کبر جیسے روحانی امراض کا علاج بھی۔
Top