معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2064
عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ بِيَدِ حَسَنٍ وَحُسَيْنٍ فَقَالَ: مَنْ أَحَبَّنِي وَأَحَبَّ هَذَيْنِ وَأَبَاهُمَا وَأُمَّهُمَا كَانَ مَعِي فِي دَرَجَتِي يَوْمَ القِيَامَةِ. (رواه الترمذى)
فضائل حضرت علی مرتضیٰ ؓ
حضرت علی مرتضیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (اپنے دونوں نواسوں) حسنؓ اور حسینؓ کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا کہ جس نے مجھ سے محبت کی اور ان دونوں سے اور ان کے والد اور والدہ (علی مرتضیٰ اور سیدہ فاطمہ زہرا ؓ) سے محبت کی تو وہ قیامت کے دن جنت میں میرے درجہ میں میرے ساتھ ہو گا۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اسی سلسلہ معارف الحدیث (1) میں ناظرین صحیح بخاری و صحیح مسلم کے حوالہ سے انس ؓ کی وہ حدیث پڑھ چکے ہیں جس میں بیان کیا گیا ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر دریافت کیا۔ متی الساعۃ؟ (قیامت کب آئے گی) آپ ن ے فرمایا۔ تم قیامت کے بارے میں پوچھتے ہو، تم نے اس کے لئے کیا تیاری کی ہے؟ اس نے عرض کیا میں نے قیامت کے لئے اس کے سوا کوئی خاص تیاری نہیں کی ہے کہ مجھے اللہ اور اس کے رسول سے محبت ہے، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا "انت مع من احببت" مطلب یہ کہ تم اطمینان رکھو، آخرت میں تم ان کے ساتھ کر دئیے جاؤ گے جن سے تمہیں محبت ہے یعنی جب تم کو مجھے سے محبت ہے تو تم میرے ساتھ کر دئیے جاؤ گے ..... اس حدیث کے راوی حضرت انس ؓ، نے بیان فرمایا کہ حضور ﷺ کا یہ ارشاد سن کر تمام صحابہؓ ایسے خوش ہوئے کہ اسلام لانے کے بعد انہیں کبھی ایسی خوشی نصیب نہیں ہوئی تھی۔ آگے حضرت انس ؓ خود اپنے بارے میں فرماتے ہیں۔ «فَأَنَا أُحِبُّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ مَعَهُمْ بِحُبِّي إِيَّاهُمْ» ترجمہ: پس میرا حال یہ ہے کہ میں محبت رکھتا ہوں رسول اللہ ﷺ سے اور ابو بکرؓ و عمرؓ سے اور امید رکھتا ہوں کہ اپنی اس محبت ہی کی وجہ سے آخرت میں مجھے ان حضرات کا ساتھ نصیب ہو گا۔ الغرض یہ اللہ تعالیٰ کا قانون رحمت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے اور آپ ﷺ کے محبوبین سے محبت کرنے والے آخرت میں آپ ﷺ کے ساتھ کر دئیے جائیں گے (اور بلاشبہ حضرات حسنینؓ اور ان کی والدہ ماجدہ حضور ﷺ کی لخت جگر سیدہ فاطمہ زہراؓ اور ان کے محترم شوہر اور آپ ﷺ کے عزیز بھائی حضرت علیؓ کا آپ ﷺ کے محبوبین میں خاص مقام ہے) پس جن خوش نصیب اہل ایمان کو محبوب رب العالمین سیدا محمد ﷺ کے ساتھ اور آپ ﷺ کے ان محبوبین کے ساتھ محبت ہو گی۔ ان کو اللہ تعالیٰ کے اس قانون رھمت کے مطابق آخرت اور جنت میں حضرت ﷺ کی معیت نصیب ہو گی۔ اللہ تعالیٰ اس عاجر (راقم سطور) کو اور قارئین کو اپنی اور اپنے محبوب سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ اور آپ کے محبوبین کی محبت نصیب فرمائے۔
Top