معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2081
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ عَلَى حِرَاءٍ هُوَ وَأَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ، وَعَلِيٌّ، وَعُثْمَانُ، وَطَلْحَةُ، وَالزُّبَيْرُ، فَتَحَرَّكَتِ الصَّخْرَةُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اهْدَأْ فَمَا عَلَيْكَ إِلَّا نَبِيٌّ، أَوْ صِدِّيقٌ، أَوْ شَهِيدٌ» (رواه مسلم)
حضرت زبیر ؓ
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حراء پہاڑ پر رسول اللہ ﷺ تھے اور آپ ﷺ کے ساتھ ابو بکرؓ و عمرؓ، علیؓ، عثمانؓ اور طلحہؓ و زبیرؓ بھی تھے۔ تو پہاڑ کی اس چٹان میں (جس پر یہ حضرات تھے) جنبش پیدا ہوئی تو آپ ﷺ نے (پہاڑ کو مخاطب کر کے) فرمایا کہ ساکن ہو جا کہ تیرے اوپر بس اللہ کا ایک نبی ہے اور ایک صدیق اور شہید ہونے والے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
جیسا کہ احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اس طرح کا معجزانہ واقعہ کئی دفعہ پیش آیا ہے، وہ حدیثیں پہلے ذکر کی جا چکی ہیں، جن میں آنحضرت ﷺ کے ساتھ صرف شیخین یا ان کے علاوہ حضرت عثمانؓ و حضرت علیؓ کا بھی ذکر کیا گیا ہے، اس حدیث میں جس واقعہ کا ذکر ہے، اس میں آپ کے ساتھ خلفاء اربعہ کے علاوہ عشرہ مبشرہ میں سے حضرت طلحہؓ اور حضرت زبیرؓ بھی تھے، اور اس حدیث میں آپ نے ان دونوں کے شہید ہونے کی بھی پیشن گوئی فرمائی اور یہ دونوں حضرات اسی پیشن گوئی کے مطابق جنگ جمل میں مظلومانہ شہید ہوئے۔
Top