معارف الحدیث - کتاب الرقاق - حدیث نمبر 157
عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ : « إِنَّكَ لَسْتَ بِخَيْرٍ مِنْ أَحْمَرَ وَلَا أَسْوَدَ إِلَّا أَنْ تَفْضُلَهُ بِتَقْوَى » (رواه احمد)
خدا کا خوف اور تقویٰ ہی فضیلت اور قرب کا معیار ہے
حضرت ابوذر غفاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: تم کو اپنی ذات سے نہ کسی گورے کے مقابلہ میں بڑائی حاصل ہے نہ کسی کالے کے مقابلہ میں۔ البتہ تقویٰ، یعنی خوفِ خدا کی وجہ سے تم کسی کے مقابلے میں بڑے ہو سکتے ہو۔ (مسند احمد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ مال و دولت، شکل و صورت، نسل و رنگ اور زبان و وطن جیسی کسی چیز کی وجہ سے کسی کو کسی دوسرے کے مقابلے میں کوئی فضیلت حاصل نہیں ہوتی فضیلت کا معیار بس تقویٰ ہے (یعنی خوفِ خدا اور وہ زندگی جو خدا کے خوف سے بنتی ہے) پس اس تقویٰ میں جو جتنا بڑھا ہوا ہے، وہ اللہ کے نزدیک اتنا ہی بڑا اور بلند ہے۔ اسی حقیقت کو قرآن مجید ان الفاظ میں بیان فرماتا ہے: إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ .
Top