Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (141 - 241)
Select Hadith
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
معارف الحدیث - کتاب الرقاق - حدیث نمبر 1665
عَنِ ابْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا خَرَجَتِ الْحَرُورِيَّةُ أَتَيْتُ عَلِيًّا فَقَالَ: ائْتِ هَؤُلَاءِ الْقَوْمَ فَلَبِسْتُ أَحْسَنَ مَا يَكُونُ مِنْ حُلَلِ الْيَمَنِ قَالَ أَبُو زُمَيْلٍ: وَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَجُلًا جَمِيلًا جَهِيرًا - قَالَ: فَأَتَيْتُهُمْ فَقَالُوا: مَرْحَبًا بِكَ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ مَا هَذِهِ الْحُلَّةُ قَالَ: مَا تَعِيبُونَ عَلَيَّ «لَقَدْ رَأَيْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ مَا يَكُونُ مِنَ الحُلَلِ» (رواه ابوداؤد)
رسول اللہ ﷺ کا لباس
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ جب خوارج کا ظہور ہوا، تو میں حضرت علی کے پاس آیا، انہوں نے مجھے سے فرمایا کہ: تم ان لوگوں کے (یعنی گروہِ خوارج کے) پاس جاؤ (اور ان کو سمجھانے اور ان پر حجت قائم کرنے کی کوشش کرو) ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ میں نے حسین و نفیس قسم کا ایک یمنی جوڑا پہنا۔ واقعہ کے راوی ابو زمیل کہتے ہیں کہ ابنِ عباس خود بہت حسین و جمیل تھے اور آواز بھی زوردار تھی۔ آگے ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جب میں خوارج کی جماعت کے پاس پہنچا تو انہوں نے مرحبا کہہ کے میرا استقبال کیا اور ساتھ ہی (طنز و اعتراض کے طور پر) کہا کہ یہ بڑھیا جوڑا (جو آپ پہنے ہوئے ہیں) کیا ہے؟ (مطلب یہ تھا کہ بڑھیا قسم کا حسین جمیل لباس اسوہ نبوی ﷺ اور مقام تقویٰ کے خلاف ہے) (حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں) میں نے کہا کہ تم میرے اس اچھے لباس پر کیا اعتراض کرتے ہو، میں نے رسول اللہ ﷺ کو حسین سے حسین جوڑا پہنے دیکھا ہے۔ (سنن ابی داؤد)
تشریح
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کے اس بیان سے بھی معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ نے کبھی کبھی اچھا نفیس لباس بھی استعمال فرمایا ہے۔ اس لئے ان خوارج کا یہ سمجھنا کہ اچھا اور عمدہ لباس پہننا طریقہ نبوی ﷺ یا مقامِ تقویٰ کے خلاف ہے ان کی جہالت تھی۔ ہاں اگر پہننے والے کا مقصد تفاخر و استکبار اور اپنی بڑائی کی نمائش ہو تو جیسا کہ احادیث سے معلوم ہو چکا ہے سخت درجے کی معصیت اور موجبِ غضب خداوندی ہے۔ لیکن اگر اظہارِ نعمت کی نیت سے یا کسی دوسری دینی مصلحت سے پہنا ئجائے تو نہ صرف جائز بلکہ باعث اجر ہے۔ رسول اللہ ﷺ کا پہننا اظہارِ نعمت کے لئے بھی تھا اور لانے والوں کی تطیب خاطر کے لئے بھی، اور بیان جواز کے لئے بھی۔
Top