معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 269
عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تَكُونُوا إِمَّعَةً ، تَقُولُونَ : إِنْ أَحْسَنَ النَّاسُ أَحْسَنَّا ، وَإِنْ ظَلَمُوا ظَلَمْنَا ، وَلَكِنْ وَطِّنُوا أَنْفُسَكُمْ ، إِنْ أَحْسَنَ النَّاسُ أَنْ تُحْسِنُوا ، وَإِنْ أَسَاءُوا فَلاَ تَظْلِمُوا . (رواه الترمذى)
صرف احسان کرنے والوں کے ساتھ ہی احسان نہ کرو
حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم دوسروں کی دیکھا دیکھی کام کرنے والے نہ بنو کہ کہنے لگو کہ اگر اور لوگ اھسان کریں گے تو ہم بھی احسان کریں گے، اور اگر دوسرے لوگ ظلم کا رویہ اختیار کریں گے تو ہم بھی ویسا ہی کریں گے بلکہ اپنے دلوں کو اس پر پکا کرو کہ اگر اور لوگ احسان کریں تب بھی تم احسان کرو اور اگر لوگ برا سلوک کریں تب بھی تم ظلم اور برائی کا رویہ اختیار نہ کرو (بلکہ احسان ہی کرو)۔ (ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ دنیا میں خواہ احسان اور حسن سلوک کا چلن ہو یا ظلم اور بدسلوکی کا دور دورہ ہو، اہلِ ایمان کو چاہئے کہ اُن کا رویہ دوسروں کے ساتھ احسان اور حسن سلوک ہی کا رہے۔ نیز یہ احسان صرف اُن ہی لوگوں کے ساتھ نہ کیا جائے جو ہمارے ساتھ احسان کرتے ہوں، بلکہ جو لوگ ہمارے ساتھ برا سلوک کریں، اُن کے ساتھ بھی ہم احسان ہی کا رویہ رکھیں۔ " کتاب الرقاق " کے آخر میں حضرت ابو ہریرہ ؓ کی روایت سے یہ حدیث گذر چکی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: " مجھے میرے پروردگار کا ھکم ہے کہ جو مجھ سے قطع رحم کرے میں اُس کے ساتھ صلہ رحمی کروں، اور جو مجھے نہ دے، جب میرے لئے دینے کاوقت آئے تو میں اُس کو بھی دوں "۔
Top