معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 320
عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللهِ الثَّقَفِيِّ ، قَالَ : قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللهِ مَا أَخْوَفُ مَا تَخَافُ عَلَيَّ ، فَأَخَذَ بِلِسَانِ نَفْسِهِ ، ثُمَّ قَالَ : هَذَا . (رواه الترمذى)
کم بولنا اور بری اور فضول باتوں سے زبان کی حفاظت کرنا
حضرت سفیان بن عبد الللہ ثقفی سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: حضرت! میرے بارے میں جن باتوں کا حضور کو خطرہ ہو سکتا ہے ان میں زیادہ خطرناک اور خوفناک کیا ہے؟ سفیان کہتے ہیں کہ آپ نے اپنی زبانِ مبارک پکڑ کے فرمایا کہ: سب سے زیادہ خطرہ اس سے ہے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ تم سے کسی اور برائی کا تو زیادہ خطرہ نہیں ہے، البتہ یہ خطرہ ہے کہ تمہاری زبان بے جا چلے، لہذا اس کے بارے میں ہوشیار اور محتاط رہو۔ ہو سکتا ہے کہ سوال کرنے والے سفیان بن عبداللہ ثقفی کی زبان میں کچھ تیزی ہو، اس لئے حضور ﷺ نے ان سے یہ فرمایا ہو۔ واللہ اعلم۔
Top