معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 325
عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مِنْ حُسْنِ إِسْلامِ الْمَرْءِ ، تَرْكُهُ مَا لَا يَعْنِيهِ " (رواه مالك واحمد ، ورواه ابن ماجة عن ابى هريرة والترمذى والبيهقى فى شعب الايمان عنهما)
ترک مالا یعنی
حضرت علی بن الحسین زین العابدین ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: آدمی کی اسلامیت کے حسن و کمال میں سے یہ بھی ہے کہ جو بات اُس کے لئے ضروری اور مفید نہ ہو اس کو چھوڑ دے۔ (اس حدیث کو امام مالکؒ نے مؤطا میں اور امام احمدؒ نے اپنی مسند میں حضرت علی بن الحسینؓ سے مرسلاً روایت کیا ہے اور ابن ماجہ نے سنن میں مسنداً حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت کیا ہے، اور امام ترمذی نے جامع میں، اور بیہقی نے شعب الایمان میں اس حدیث کو اسی طرح مرسلاً و مسنداً ان دونوں بزرگوں سے روایت کیا ہے)۔

تشریح
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ بے ضرورت اور بے فائدہ باتیں نہ کرنا اور لغو و فضول مشغلوں سے اپنے کو محفوظ رکھنا کمال ایمان کا تقاضا اور آدمی کے اسلام کی رونق و زینت سے ہے، اسی خصلت کا مختصر اصطلاحی عنوان " ترکل مالا یعنی " ہے
Top