معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 349
عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عن جده ، قَالَ : قَالَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : « وَيْلٌ لِمَنْ يُحَدِّثُ فَيَكْذِبُ لِيُضْحِكَ بِهِ الْقَوْمَ ، وَيْلٌ لَهُ وَيْلٌ لَهُ » (رواه احمد والترمذى وابو داؤد والدارمى)
جھوٹ کی بعض خفی قسمیں
بہز بن حکیم بواسطہ اپنے والد معاویہ کے اپنے دادا حیدہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص لوگوں کو ہنسانے کے لیے اپنے بیان میں جھوٹ بولے، اس پر افسوس! اس پر افسوس!۔ (مسند احمد، جامع ترمذی، سنن ابی داؤد، دارمی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ صرف لطفِ صحبت اور ہنسنے ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا بھی بری بات اور بری عادت ہے، اگرچہ اس سے کسی کو نقصان نہیں پہنچتا لیکن اولاً تو خود بولنے والے کی زبان جھوٹ سے آلودہ ہوتی ہے، دوسرے باتوں سے اہل ایمان کے دل میں جو نفرت ہونی چاہئے اس میں بھی کمی آتی ہے، اور تیسری خرابی یہ ہے کہ لوگوں میں جھوٹی باتیں کرنے کی جرأت اس سے پیدا ہوتی اور جھوٹ کے رواج کو مدد ملتی ہے۔
Top