معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 358
عَنْ زَيْدِ بْنِ اَرْقَمَ اَنَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : مَنْ وَعَدَ رَجُلًا فَلَمْ يَاتِ اَحَدُهُمَا اِلَى وَقْتِ الصَّلوٰةِ وَذَهَبَ الَّذِىْ جَاءَ لِيُصَلِّىْ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ . (رواه رزين)
ایفاء وعدہ اور وعدہ خلافی
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے کسی دوسرے شخص سے (کسی جگہ آ کر ملنے کا) وعدہ کیا، پھر نماز کے وقت تک اُن میں سے ایک نہیں آیا (اور دوسرا وقت معین پر مقرر جگہ پر پہنچ گیا، اور نہ آنے والے کا انتظار کرتا رہا، یہاں تک کہ نماز کا وقت آ گیا) اور یہ پہنچ جانے والا نماز پڑھنے کے لئے مقررہ جگہ سے چلا گیا، تو اس کو کوئی گناہ نہ ہو گا۔ (رزین)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جب وعدہ کے مطابق یہ شخص مقررہ جگہ پر پہنچ گیا، اور کچھ دیر تک دوسرے آدمی کا انتظار بھی کرتا رہا، تو اس نے اپنا حق ادا کر دیا، اب اگر نماز کا وقت آ جانے پر یہ شخص نماز پڑھنے کے لئے چلا جائے، یا اپنی کسی دوسری ضرورت سے چلا جائے، تو اس پر وعدہ خلافی کا الزام نہیں آئے گا، اور یہ گناہ گار نہیں ہو گا۔
Top