معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 386
عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : « لَوْ أَنَّكُمْ تَتَوَكَّلُوْنَ عَلَى اللَّهِ حَقَّ تَوَكُّلِهِ ، لَرَزَقَكُمْ كَمَا يَرْزُقُ الطَّيْرَ ، تَغْدُو خِمَاصًا ، وَتَرُوحُ بِطَانًا » (رواه الترمذى وابن ماجه)
توکل اور رضا بالقضا
حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ارشاد فرماتے تھے، کہ اگر تم لوگ اللہ پر ایسا توکل اور اعتماد کرو جیسا کہ اس پر توکل کرنے کا حق ہے، تو تم کو وہ اس طرح روزی دے جس طرح کہ پرندوں کو دیتا ہے، وہ صبح کو بھوکے اپنے آشیانوں سے نکلتے ہیں اور شام کو پیٹ بھرے واپس آتے ہیں۔ (ترمذی، ابن ماجہ)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اگر بنی آدم روزی کے معاملہ میں اللہ تعالیٰ پر ایسا اعتماد اور بھروسہ کریں، جیسا کہ انہیں کرنا چاہئے تو اللہ کا معاملہ ان کے ساتھ یہ ہو کہ جس طرح وہ چڑیوں کو سہولت سے رزق دیتا ہے کہ انہیں آدمیوں کی سی محنت و مشقت کے بغیر معمولی نقل و حرکت سے روزی مل جاتی ہے، صبح کو وہ خالی پیٹ نکلتی ہیں اور شام کو پیٹ بھری اپنے آشیانوں میں واپس آتی ہیں، اسی طرح پھر اللہ تعالیٰ آدمیوں کو بھی سہولت سے رزق پہنچائے اور انہیں زیادہ کدوکاش نہ اٹھانی پڑے، جیسا کہ اب اٹھانی پڑتی ہے۔
Top