معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 396
عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ ، أَنَّ النَّبِىَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : « إِنَّ أَخْوَفَ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمُ الشِّرْكُ الْأَصْغَرُ » قَالُوا : وَمَا الشِّرْكُ الْأَصْغَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ : " الرِّيَاءُ . (رواه احمد)
ریا ایک درجہ کا شرک اور ایک قسم کا نفاق ہے
محمود بن لبید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مجھے تمہارے بارے میں سب سے زیادہ خطرہ " شرک اصغر " کا ہے۔ بعض صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! " شرک اصغر " کا کیا مطلب ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا، ریا (یعنی کوئی نیک کام لوگوں کے دکھاوے کے لئے کرنا) (مسند احمد)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کے ان ارشادات کا اصل مقصد و منشاء اپنے امتیوں کو اس خطرہ سے خبردار کرنا ہے تا کہ وہ ہوشیار رہیں، اور اس خفیہ قسم کے شرک سے بھی اپنے دلوں کی حفاظت کرتے رہیں، ایسا نہ ہو کہ شیطان ان کو اس خفی قسم کے شرک میں مبتلا کر کے تباہ کر دے۔
Top