معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 410
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « اتَّقُوا اللَّاعِنَيْنِ » ، قَالُوا : وَمَا اللَّاعِنَانِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ : « الَّذِي يَتَخَلَّى فِي طَرِيقِ النَّاسِ أَوْ ظِلِّهِمْ » (رواه مسلم)
قضاء حاجت اور استنجاء سے متعلق ہدایات
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ لعنت کا سبب بننے والی دو باتوں سے بچو، صحابہؓ نے عرض کیا کہ حضرت! وہ دو باتیں کیا ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ایک یہ کہ آدمی لوگوں کے راستے میں قضائے حاجت کرے اور دوسرے یہ کہ ان کے سائے کی جگہ میں ایس کرے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ کہ لوگ جس راستے پر چلتے ہوں یا سائے کی جگہ آرام کرنے کے لئے بیٹھتے ہوں اگر کوئی گنوار آدمی وہاں قضائے حاجت کرے گا تو لوگوں کو اس سے اذیت اور تکلیف پہنچے گی اور وہ اس کو برا بھلا کہیں گے اور لعنت کریں گے۔ لہذا ایسی باتوں سے بچنا چاہئے ..... اور سنن ابی داؤد میں حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس مضمون کی ایک حدیث مروی ہے، اس میں راستے اور سائے کے علاوہ ایک تیسری جگہ موارد کا بھی ذکر ہے۔ جس سے مراد وہ مقامات ہیں جہاں پانی کا کوئی انتظام ہو اور اس کی وجہ سے لوگ وہاں آتے ہوں۔ اصل مقصد حضور ﷺ کی ہدایت کا بس یہ ہے کہ اگر گھر کے علاوہ جنگل وغیرہ میں ضرورت پیش آ جائے تو ایسی جگہ تلاش کرنی چاہئے جہاں لوگوں کی آمدورفت نہ ہو اور ان کے لیے باعث تکلیف نہ بنے۔
Top