معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 437
عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ ، وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ ، وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ » (رواه ابوداؤد والترمذى والدارمى ورواه ابن ماجه عنه وعن ابى سعيد)
نماز کے لئے وضو کا حکم
حضرت علی مرتضیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کہ نماز کی کنجی طہور (یعنی وضو) ہے اور اس کی تحریم تکبیر ہے (یعنی اللہ اکبر کہہ کے آدمی نماز میں داخل ہو جاتا ہے، جس کے بعد بات چیت کرنے اور کھانے پینے کے ایسے جائز کام نماز کے ختم ہونے تک اس کے لئے حرام اور ناجائز ہو جاتے ہیں) اور اس کی تحلیل السلام علیکم کہنا ہے (یعنی نماز کے ختم پر السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہنے کے بعد وہ ساری باتیں آدمی کے لئے حلال اور جائز ہو جاتی ہیں جو نماز کی وجہ سے اس کے لئے حرام اور ناجائز ہو گئی تھیں)۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی، سنن دارمی اور ابن ماجہ نے اس حدیث کو حضرت علی ؓ کے علاوہ حضرت ابو سعید خدری ؓ سے بھی روایت ہے)۔
Top