معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 468
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ غَسَّلَ مَيِّتًا ، فَلْيَغْتَسِلْ ". (رواه ابن ماجه وزاد احمد والترمذى وابوداؤد وَمَنْ حَمَلَهُ ، فَلْيَتَوَضَّأْ)
میت کو نہلانے کے بعد غسل
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص میت کو غسل دے تو اس کو چاہئے کہ غسل کرے۔ (سنن ابن ماجہ میں یہ حدیث بس اسی قدر ہے، اور مسند احمد، جامع ترمذی اور سنن ابی داؤد میں اس کے ساتھ یہ اضافہ بھی ہے کہ " اور جو شخص میت کا جنازہ اٹھائے اس کو چاہئے کہ وضو کر لے ")۔

تشریح
امت کے ائمہ اور علماء شریعت کے نزدیک یہ حکم استحبابی ہے، اس لئے ان کے نزدیک میت کو غسل دینے والے کے لئے مستحب ہے کہ غسل سے فارغ ہونے کے بعد وہ خود بھی غسل کر لے، کیوں کہ اس کا کافی امکان اور احتمال ہے کہ غسالہ میت کی چھینٹیں اس کے جسم کے کسی حصہ پر پڑ گئی ہوں۔ اور ایک دوسری حدیث میں جس کو امام بیہقی نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت کیا ہے اس غسل کے وجوب کی صریح نفی بھی وارد ہوئی ہے، اس لئے عام ائمہ امت نے میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنے کو مستحب ہی کہا ہے اسی طرح حدیث کے دوسرے جز میں جنازہ اٹھانے والوں کو وضو کرنے کا جو حکم ہے وہ بھی استحبابی ہی ہے اور اس حکم کا مقصد غالباً یہ بھی ہے کہ جنازہ اٹھانے والے پہلے ہی سے وضو کر کے نماز جنازہ پڑھنے کے لئے تیار ہیں۔ واللہ اعلم۔
Top